پاک آئی ڈینٹٹی کے ذریغے صرف فیملی کے افراد جیسے والد، والدہ، بہن، بھائی، شریک حیات اور بچوں (سوائے سی آر سی اور جوونائل کارڈ ہولڈرز کے) کی شناختی دستاویزات کے لیے درخواست دی جا سکتی ہے۔
اگر آپ اپنے پاک آئی ڈینٹٹی اکاؤنٹ کا پاس ورڈ بھول گئے ہیں، تو براہ کرم آئی ڈینٹٹیی لاگ ان پیج پر "پی پی پاس ورڈ بھول گئے" کے لنک پر کلک کریں اور اپنا پاس ورڈ تبدیل کریں
اگر آپ کو شک ہے کہ آپ کا پاس ورڈ چوری ہو گیا ہے یا دوسروں کے سامنے ظاہر ہو گیا ہے ، تو براہ کرم فوری طور پر اپنا پاس ورڈ تبدیل کریں۔
انگلیوں کے نشانات بائیو میٹرکس میچنگ میں ناکامی کی صورت میں، آپ چہرے/ سیلفی بائیو میٹرکس کے ذریعے اپنے صارف اکاؤنٹ کی تصدیق کر سکتے ہیں۔
جی ہاں، اکاؤنٹ بنانے کے دوران،شناختی نمبر کی تفصیلات فراہم کرنے کے بعد، اگلا مرحلہ بائیو میٹرک تصدیق ہے۔ صارف کے اکاؤنٹ کو چالو کرنے کے لیے بائیو میٹرک تصدیق لازمی ہے، غیر تصدیق شدہ صارفین کسی بھی درخواست پر کارروائی نہیں کر سکتے۔
کسی بھی درخواست پر کارروائی کرنے سے پہلے فنگر پرنٹس کی بائیو میٹرک تصدیق یا چہرے/سیلفی کی بائیو میٹرک تصدیق لازمی ہے۔
جی ہاں، آپ اپنے پاک آئی ڈینٹٹی اکاؤنٹ میں لاگ ان ہونے کے بعد 'اپ ڈیٹ پاس ورڈ' کا اختیار استعمال کرکے اپنا پاس ورڈ تبدیل کر سکتے ہیں۔
نہیں، صرف آپ کے فیملی کے وہ افراد (ماں، باپ بہن، بھائی، بیٹا، بیٹی 18سال سے زائد عمر) جو شناختی کارڈ (قومی شناختی کارڈ، نائکوپ ، پاکستانی اوریحن کارڈ) کے حامل ہیں، پاک آئی ڈینٹٹی ویب سائٹ اور موبائل ایپ پر اکاؤنٹ بنا سکتے ہیں اور اپنے یا فیملی کے دیگر ارکان (ماں، باپ، بہن، بھائی، بچے 18 سال یا زائد عمر) کی شناختی دستاویزات کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
جی ہاں، اگر کسی وجہ سےآپ اپنا پاک آئی ڈینٹٹی اکاؤنٹ بنانے میں کامیاب نہیں ہوئے، تو آپ اپنے فیملی کے افراد (ماں، باپ، بہن، بھائی، بچہ 18 سال یا زائد عمر کے) یا شریک حیات میں سے کسی کے پاک آئی ڈینٹٹی اکاؤنٹ کے ذریعے شناختی دستاویزات کے لیے درخواست دے سکتے ہیں ۔ براہ کرم اس بات کو یقینی بنائیں کہ فیملی کے افراد (ماں، باپ، بہن، بھائی، بچے 18 سال یا زائد عمر کے) یا شریک حیات جن کا پاک آئی ڈینٹٹی اکاؤنٹ آپ استعمال کرینگے ان کا نادرا شناختی کارڈ کا ریکارڈ پہلے سے ہی آپ کے ریکارڈ (فیلی ٹری) سے منسلک ہوں۔
صرف خاندان کے افراد جو شناختی کارڈ (این آئی سی، قومی شناختی کارڈ برائے سمندر پار پاکستانی، پاکستان اوریجن کارڈ) کے حامل ہیں تو پاک آئی ڈینٹٹی پر اکاؤنٹ بنا سکتے ہیں اور خود یا اپنے فیملی کے افراد/ شریک حیات کے لیے درخواستوں پر کارروائی کر سکتے ہیں۔
ای میل ایڈریس فراہم کرنے کے بعد، آپ کو 4 ہندسوں کا تصدیقی او ٹی پی/پن موصول ہوگا۔ اگر ای میل آپ کے ان باکس میں موصول نہیں ہوتی ہے، تو اسے جنک/سپیم فولڈر میں دیکھنے کی کوشش کریں، بعض اوقات ای میل اسپام/جنک فولڈر میں آ جاتی ہے۔
پاک آئی ڈینٹٹی پر تمام درخواستوں کی اقسام کے لیے 10 دستاویزات منسلک کرنے کی حد ہے۔ تاہم، اگر نادرا کیس آفیسر کو کوئی اضافی دستاویزات درکار ہوں تو آپ نادرا کیس آفیسر کو ای میل کے ذریعے مطلوبہ دستاویزات فراہم کر سکتے ہیں۔
آپ کو اپنے سمارٹ قومی شناختی کارڈ/سمارٹ نائیکوپ کے ترمیمی زمرے میں درخواست دینے اور متعلقہ بہن بھائی کا سمارٹ قومی شناختی کارڈ /سمارٹ نائیکوپ اپنے ریکارڈ میں شامل کرنے اور پھر فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کے لیے دوبارہ درخواست دینے کی ضرورت ہے۔
آپ کو این سی سی ا یم ایس یا ہیلپ لائن 1777 (اندرون ملک موبائل صارفین) یا 9251111786100کے ذریعے ہم سے رابطہ کرنے کی ضرورت ہے، متعلقہ تفصیلات جیسے ٹریکنگ آی ڈی ، شناختی نمبر، دستاویزات/اسکرین شاٹس فراہم کریں اور آپ کو حل فراہم کر دیا جائے گا۔
تکنیکی مسائل یا شکایات کے لیے، آپ نادرا سنٹرلائزڈ کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم (این سی سی ا یم ایس) کے ذریعے ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔براہ کرم تکنیکی مسئلے یا شکایت کے متعلق مکمل معلومات فراہم کریں جیسے ٹریکنگ آئی ڈی، قومی شناختی کارڈ نمبر، متعلقہ اسکرین شاٹس/دستاویزات۔
اگر آپ نے غلط تصویر اپ لوڈ کرنے کے بعد ابھی تک درخواست جمع نہیں کرائی ہے، تو براہ کرم درخواست پر مزید کارروائی نہ کریں۔ رقم کی واپسی کے لیے فوری طور پر درخواست دیں اور رقم کی واپسی حاصل کرنے کے بعد، صحیح معلومات اور تصاویر کے ساتھ فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ) کے لیے دوبارہ درخواست دیں۔ اگر آپ پہلے ہی درخواست جمع کر چکے ہیں، تو آپ کو این سی سی ا یم ا یس کے ذریعے ہم سے رابطہ کرنے کی ضرورت ہے، اپنی درخواست کی مکمل تفصیلات جیسے ٹریکنگ آئی ڈی، شہری نمبر، متعلقہ اسکرین شاٹس فراہم کریں، اور آپ کو حل فراہم کیا جائے گا۔
آپ کو این سی سی ا یم ا یسکے ذریعے ہم سے رابطہ کرنے کی ضرورت ہے، آپ کو جس مسئلے کا سامنا ہے اس کا اسکرین شاٹ فراہم کریں اور آپ کو حل فراہم کیا جائے گا۔
ایسا تب ہوتا ہے جب آپ نے اپنی درخواست کے ساتھ تمام مطلوبہ دستاویزات منسلک نہیں کیے ہوں یا فراہم کردہ معلومات/دستاویزات غلط ہوں۔ ایسی صورت میں آپ سے نادرا پاک آئی ڈینٹٹی کے کیس آفیسر ای میل یا فون کال کے ذریعے رابطہ کریں گے اور مطلوبہ دستاویزات مہیا کرنے کے بعد آپ کی درخواست پر کارروائی کی جائے گی۔
آپ کو این سی سی ا یم ا یس کے ذریعے ہم سے رابطہ کرنے کی ضرورت ہے، متعلقہ تفصیلات فراہم کریں جیسے ٹریکنگ آئی ڈی، شہری نمبر، آپ کے شناختی کارڈ میں غلطیاں، تصاویر/اسکرین شاٹس اور آپ کو حل فراہم کیا جائے گا۔
درخواست مسترد ہونے کی صورت میں کیس آفسر کی طرف سے وجوہات بمعہ رہنمائی آپ کو ای میل کے ذریغے بتائی جائیں گی۔ اپنے ان باکس یا جنک/سپیم فولڈر میں ای میل چیک کریں۔ اگر آپ کو ای میل موصول نہیں ہوئی ہے، تو آپ نادرا سنٹرلائزڈ کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں یا ہیلپ لائن نمبر 1777 (اندرون ملک موبائل صارفین) یا 9251111786100+ پر کال کر سکتے ہیں۔ متعلقہ تفصیلات فراہم کریں جیسے ٹریکنگ آئی ڈی، شناختی کارڈ نمبر، اور آپ کو حل فراہم کیا جائے گا.
نہیں، آپ موجودہ یا مستقل ایڈریس فیلڈ میں صرف ایک بار غیر ملکی پتہ شامل کر سکتے ہیں۔ دوسرا پتہ پاکستان کا ہونا چاہیے
فیس ادائیگی صرف اس صورت میں پہلے لی جاتی ہیں جب آپ اپنے شناختی کارڈ میں ترمیم کے لیے درخواست دیتے ہیں یا ا یف آر سی (فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ) کی درخواست دیتے ہیں۔ یہ ادائیگی درخواست دہندہ کو نادرا ڈیٹا بیس میں اپنی موجودہ معلومات تک رسائی اور تصدیق کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
اندرون ملک درخواست دہندگان کے لیے، ٹی سی ایس ٹیم درخواست دہندہ سے ترسیل کے لیے فراہم کردہ رابطہ نمبر کے ذریعے رابطہ کرتی ہے، ایک بار جب ٹی سی ایس ٹیم کی طرف سے تصدیق موصول ہو جاتی ہے وہ اسے درخواست دہندہ کی دہلیز پر پہنچاتے ہیں۔ درخواست دہندہ تک رسائی نہ ہونے کی صورت میں، ٹی سی ایس کی ٹیم تین دن تک درخواست دہندہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتی ہے، اس کے بعد شناختی کارڈ کو قریب ترین نادرا سینٹر ڈیلیورکر دیا جاتا ہے۔
بیرون ملک مقیم درخواست دہندگان کے لیے، ڈی ایچ ایل ٹیم شناختی کارڈ کی ترسیل سے پہلے درخواست دہندہ سے رابطہ کرتی ہے، ایک بار درخواست دہندہ کی طرف سے تصدیق موصول ہونے کے بعد، کارڈ درخواست دہندہ کی دہلیز پر پہنچا دیا جاتا ہے۔
درخواست دہندہ تک رسائی نہ ہونے کی صورت میں، ڈی ایچ ایل ٹیم مخصوص وقت کے بعد شناختی کارڈ کو قریبی پاکستانی سفارت خانے/مشن ڈیلیور کر دیتی ہے۔
آپ درخواست کو مکمل کرنے کے دوران کسی بھی وقت معلومات کا جائزہ لے سکتے ہیں یا پچھلے حصے کو چیک کر سکتے ہیں۔ مکمل شدہ سیکشن کے متعلقہ بار پر کلک کریں وہ سیکشن فراہم کردہ معلومات کے ساتھ کھل جائے گا۔ تمام حصے مکمل ہونے کے بعد آپ اپنی فراہم کردہ تمام معلومات کا جائزہ لے سکیں گے۔ تاہم، ایک بار ادائیگی مکمل ہو جانے کے بعد آپ ان فیلڈز میں مزید تبدیلیاں نہیں کر سکیں گے جو پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں۔
متعلقہ سیکشن میں مکمل معلومات فراہم کرنے کے بعد، آپ کو ہر سیکشن کے دائیں نیچے محفوظ بٹن پر کلک کرنے کی ضرورت ہوگی۔
درخواست کو کامیابی سے جمع کرانے پر ایک تصدیقی ای میل خود بخود آپ کے پروفائل ای میل ایڈریس پر بھیج دیا جاتا ہے۔ ہو سکتا ہے، ای میل آپ کے ای میل کے جنک یا سپیم فولڈر میں موصول ہو جائے ۔ لہذا اگر آپ کو اپنے ان باکس میں نادرا پاک آئیڈینٹیٹی کی ای میل نہیں ملتی ہے تو براہ کرم جنک یا سپیم فولڈر کو چیک کرنا یقینی بنائیں۔
متعلقہ سیکشن میں تمام مطلوبہ معلومات داخل کرنے کے بعد، آپ سے معلومات کو محفوظ کرنے کے لیے کہا جائے گا، ایک بار محفوظ ہونے کے بعد، متعلقہ سیکشن کو کم سے کم کر دیا جائے گا اور سب سے اوپر متعلقہ ٹیب کو سبز رنگ کے نشان سے نشان زد کر دیا جائے گا۔
پاک آئی ڈینٹٹی کی ویب سائٹ اور موبائل ایپ آپ کو نامکمل درخواستیں جمع نہیں کرنے دے گی۔
نہیں! آپ کو بچے/بچی کے لیے فنگر پرنٹس یا دستخط جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر بچے/بچی کی عمر 14 سال سے کم ہے۔
آپ اپنے شناختی کارڈ کی تجدید کے لیے درخواست دے سکتے ہیں اگر اس کی میعاد ختم ہو گئی ہو۔
نہیں، یہ سہولت نادرا پاک آئی ڈینٹٹی پر دستیاب نہیں ہے۔ نئے سمارٹ آئی ڈی کی درخواست کے لیےآپ کو قریب ترین نادرا سینٹر تشریف لے جانا ہوگا۔
جی ہاں، آپ کو اپنی تصویر (درخواست دہندہ) کے ساتھ ساتھ ا یف آر سی کے لیے ان تمام فیملی اراکین کی تصاویر بھی فراہم کرنی ہوں گی جن کی عمر 18 سال سے کم ہے اور وہ سی آر سی (چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ) یا جووینائل کارڈ ہولڈر ہیں۔ اگر آپ کے وہ بہن، بھائی، بیٹا، بیٹی جو سی آر سی، جووینائل کارڈ یا نائکوپ کے حامل نہیں ہیں تو ان کا اندراج ایف آر سی میں ممکن نہیں۔
:اگر آپ درج ذیل معلومات میں سے کسی میں ترمیم کرنا چاہتے ہیں تو آپ اپنے سمارٹ نائیکوپ/ نائیکوپ میں ترمیم کے لیے درخواست دے سکتے ہیں
اگر فیس کی ادائیگی نہیں کی گئی، تو اپنے پاک آئی ڈینٹٹی اکاؤنٹ میں لاگ ان کریں، "موجودہ درخواستوں" کے بٹن پر کلک کریں "اِن پروسیس ٹیب" پر آئیں اور "ایکشن" کالم میں ختم کے نشان پر کلک کریں اور آپ کی درخواست منسوخ کر دی جائے گی۔ منسوخی کے بعد، آپ نئی درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔
اگر فیس ادائیگی ہو چکی ہے، تو آپ کو ہمیں سنٹرلائزڈ کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم (این سی سی ا یم ایس) کے ذریعے مطلع کرنے کی ضرورت ہے، متعلقہ تفصیلات جیسے ٹریکنگ آئی ڈی، شناختی کارڈ نمبر اور اسکرین شاٹس فراہم کریں۔
آپ پاکستان اوریجن کارڈ (پی او سی) کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ اگر
جی ہاں
آپ کریڈٹ/ڈیبٹ کارڈ (صرف ویزا اور ماسٹر کارڈ) کے ذریعے پاک آئی ڈینٹٹی پر فیس آن لائن ادا کر سکتے ہیں۔ مزید برآں آپ سمارٹ قومی شناختی کارڈ اور فیملی رجسٹریشن سرٹفیکیٹ کی فیس ادائیگی ای-سہولت، جیز کیش اور ایزی پیسہ سے بھی کر سکتے ہیں۔
نہیں، کیش آن ڈیلیوری کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔
رقم کی واپسی کے لیے درخواست دینے کے اقدامات یہ ہیں۔
فیس جمع کرانے کے 6 ماہ کی مدت کے اندر رقم کی واپسی کا دعوی کیا جانا چاہئے۔ ایک درخواست دہندہ :کو صرف رقم کی واپسی کے لیے غور کیا جا سکتا ہے اگر